Pages

Pages

اتوار، 21 جون، 2020

چکن انڈسٹری نے انسانیت کو تباہی کے دھانے پر کھڑا کر دیا۔

چکن انڈسٹری نے انسانیت کو تباہی کے دھانے پر کھڑا کر دیا۔



لاہور(پبلک نیوز تازہ ترین):لاہور میں بڑی تعداد میں مردہ مرغیاںپکڑی گئیں ،جن کا مقصد بڑے بڑے ہوٹلوں اور ٹھیلوں پر چکن شوارمے اور دوسری مصنوعات سادہ 
لوگوں کو کھلانا تھا ۔

چکن کا گوشت انسانی صحت کیلیے سخت نقصان دہ ھے، یہ مفت بھی ملے تو نہ کھایں 
کیونکہ چھ ہفتے میں تیار ھونے والی چکن اب چار ہفتے میں تیار کی جارہی ھے اور اس کو ایسا خطرناک انجکشن لگایا جاتا ھے کہ جہاں یہ انجکشن لگتا ھے  اس جگہ کا گوشت تک گل کر پیپ اور خون بن جاتا ھے اور یہی پیپ زدہ گوشت کھانے والوں کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کر رہا ھے جہاں تک ممکن ھو اس چکن کے گوشت سے بچیں۔


امریکی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بازار میں موجود مرغی کا گوشت متعدد بیماریوں کا باعث بن رہا ہے، جس میں طرح طرح کے جراثیم موجود ہیں۔ خاص کر سیلمونیلا، یہ ایک بیکٹیریا ہے جو کہ مرغی کے گوشت میں پایا جاتا ہے، جو سارے جسم میں خطرناک 
سوزش پیدا کرتا ہے۔

      
  اسکے علاوہ ایک انتہائی خطرناک جراثیم کولی اس میں بکثرت پایا جاتا ہے ، جو پیشاب کی نالی میں انفیکشن پیدا کرتا ہے۔ مرغیوں کی خوراک میں ایک خطرناک دھات آرسینک  استعمال ہوتی ہے، جس کا کام گوشت کا وزن بڑھانا ہے لیکن یہ ایک جان لیوا دھات ہے جس سے بہت سی بیماریاں جنم لیتی ہیں، معدہ، جگر، دل خون کی بیماریاں  اور جسم کی رگیں پھولنے وغیرہ کی بیماریاں اہم ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Feel free to tell us about any query and suggestion