پنجاب ٹیچرز کے لئے ایک اور خوشخبری
پنجاب ٹیچرز کے لئے ایک اور خوشخبری۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے اساتذہ کی اضافی ترقیوں اور Step Downکی مد میں کٹوتی کرنے کے حوالے سے حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ کی اپیل خارج کر دی ہے، تفصیل کے مطابق گورنمنٹ آف دی پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ نے مورخہ 25-08-1983اور مورخہ 31-01-1988کے تحت پنجاب کے مختلف کیڈرز (SST, EST, PST) کے اساتذہ کو دوران سروس تعلیمی قابلیت بڑھانے پر ایف اے ، ایف ایس سی، بی اے، بی ایس سی، ایم اے ، ایم ایس سی، بی ایڈ اور ایم ایڈ کی بنیاد پر اضافی ترقیاں دی گئی تھیں بعد ازاں 26جون 1990ء سے اساتذہ کے سکیل بھی بڑھائے گئے تھے ۔
پی ایس ٹی کو گریڈ 7سے گریڈ 9، ای ایس ٹی کو گریڈ 9سے گریڈ14اور SSTاساتذہ کو گریڈ 16دیا گیا۔ حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ کا یہ موقف تھا کہ اساتذہ کو اضافی تعلیم کی بنیاد پر دی گئی ترقیاں جائز نہیں ہیں۔ کیوں کہ ان کے سکیلز بھی بڑھا دیے گئے ہیں۔ اسے ڈبل بینیفٹ تصور کرتے ہوئے لیٹر نمبری No. FD-PR-21-30/13 مورخہ 17-11-2014اورلیٹرنمبری No.FD- PR-21-30/2013مورخہ11-10-2018کے تحت اساتذہ کی تنخواہوں اورریٹائرڈ ہونے والے اساتذہ کی پنشن سے لاکھوں روپے کی ریکوی کا آغاز 2014-15ء سے شروع کر دیا گیا اساتذہ کا معاشی استحصال شروع کر دیا اور اساتذہ شدید مالی نقصان کا شکار ہو گئے۔ اساتذہ اس ظالمانہ اقدام پر ٹیچرز یونین کے پلیٹ فارم سے سراپا احتجاج بھی رہے اس دوران پنجاب ایس ای ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر رانا دلشاد علی اور محمد خالد خان نے اضافی ترقیوں کی کٹوتی اور Step downکے خلاف سال 2015 ء میں لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ میں رٹ پٹیشن نمبری 15307/2015باقاعدہ طور پر دائر کی اور مورخہ 26-01-2016کوعدالت
نے اساتذہ کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔
لیکن بعد ازاں حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ نے مئی 2016ء میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر کر دی کہ اساتذہ سے ریکوری ہر صورت کی جائے گی۔ جس کی روشنی میں مورخہ 10-04-2017کو پہلی تاریخ پیشی میں حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ کی Stay Application خارج ہو گئی اور یہ کیس سماعت کے لیے منظور ہو گیا۔جس کی مورخہ 17اپریل 2019ء کو سماعت ہوئی اور مکمل بحث کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ کی اپیل کو خارج کر دیا ہے ۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے سہ رکنی بنچ نے پچاسی ہزار پرائمری،مڈل اور ہائی سکولوں کے ٹیچرز کوپچیس سال قبل دی جانے والی اضافی تعلیم پر ترقیاں درست قرار دیتے ہوئے حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ کو اضافی وصولیوں سے بھی روک دیا ہے ۔ اس فیصلہ سے صوبہ بھر کے اساتذہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اوراساتذہ کمیونٹی بہت بڑے مالی نقصان سے بھی بچ گئی ہے اور آئندہ کے لیے اساتذہ کی تنخواہوں اور پنشن سے کٹوتی کا سلسلہ بھی بند ہو جائے گا ۔
پی ایس ٹی کو گریڈ 7سے گریڈ 9، ای ایس ٹی کو گریڈ 9سے گریڈ14اور SSTاساتذہ کو گریڈ 16دیا گیا۔ حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ کا یہ موقف تھا کہ اساتذہ کو اضافی تعلیم کی بنیاد پر دی گئی ترقیاں جائز نہیں ہیں۔ کیوں کہ ان کے سکیلز بھی بڑھا دیے گئے ہیں۔ اسے ڈبل بینیفٹ تصور کرتے ہوئے لیٹر نمبری No. FD-PR-21-30/13 مورخہ 17-11-2014اورلیٹرنمبری No.FD- PR-21-30/2013مورخہ11-10-2018کے تحت اساتذہ کی تنخواہوں اورریٹائرڈ ہونے والے اساتذہ کی پنشن سے لاکھوں روپے کی ریکوی کا آغاز 2014-15ء سے شروع کر دیا گیا اساتذہ کا معاشی استحصال شروع کر دیا اور اساتذہ شدید مالی نقصان کا شکار ہو گئے۔ اساتذہ اس ظالمانہ اقدام پر ٹیچرز یونین کے پلیٹ فارم سے سراپا احتجاج بھی رہے اس دوران پنجاب ایس ای ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر رانا دلشاد علی اور محمد خالد خان نے اضافی ترقیوں کی کٹوتی اور Step downکے خلاف سال 2015 ء میں لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ میں رٹ پٹیشن نمبری 15307/2015باقاعدہ طور پر دائر کی اور مورخہ 26-01-2016کوعدالت
نے اساتذہ کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔
لیکن بعد ازاں حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ نے مئی 2016ء میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائر کر دی کہ اساتذہ سے ریکوری ہر صورت کی جائے گی۔ جس کی روشنی میں مورخہ 10-04-2017کو پہلی تاریخ پیشی میں حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ کی Stay Application خارج ہو گئی اور یہ کیس سماعت کے لیے منظور ہو گیا۔جس کی مورخہ 17اپریل 2019ء کو سماعت ہوئی اور مکمل بحث کے بعد سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ کی اپیل کو خارج کر دیا ہے ۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے سہ رکنی بنچ نے پچاسی ہزار پرائمری،مڈل اور ہائی سکولوں کے ٹیچرز کوپچیس سال قبل دی جانے والی اضافی تعلیم پر ترقیاں درست قرار دیتے ہوئے حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ کو اضافی وصولیوں سے بھی روک دیا ہے ۔ اس فیصلہ سے صوبہ بھر کے اساتذہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اوراساتذہ کمیونٹی بہت بڑے مالی نقصان سے بھی بچ گئی ہے اور آئندہ کے لیے اساتذہ کی تنخواہوں اور پنشن سے کٹوتی کا سلسلہ بھی بند ہو جائے گا ۔
اس سے پہلے سال 2002ء میں بھی دوران آڈٹ ایلیمنٹری سکول ٹیچرز کو اضافی تعلیم پر دی گئی ترقیوں پرمحکمہ آڈٹ اور محکمہ تعلیم نے اعتراضات اٹھائے تھے اور ایلیمنٹری سکول ٹیچرز کو ریکوریاں ڈال دی گئی تھیں لیکن پنجاب سروس ٹربیونل لاہور نے اپیل نمبر 2335/2001، 2284/2001، 2285/2001، 2266/2001، 2287/2001، 2288/2001، 2289/2001اور2199/2000کے تحت تمام اپیلوں کومنظور کرتے ہوئے اپنے تفصیلی فیصلہ میں حکومت پنجاب فنانس ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ آڈٹ کے تمام اعتراضات کو مسترد کر دیا تھا اور اساتذہ پرڈالی گئی ریکوریاں بھی ختم کر دی گئی تھیں۔
منجانب : پنجاب ٹیچرز یونین
کوئی تبصرے نہیں
Feel free to tell us about any query and suggestion