Header Ads

عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی جاری رکھی جائے۔سپریم کورٹ



عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی جاری رکھی جائے۔سپریم کورٹ

 

سپریم کورٹ نے منگل کے روز الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف انتخابی ادارے کی توہین سے متعلق کیسز کی کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔

اطلاعات کے مطابق   منگل کو یہ احکامات چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سنائے ۔

الیکشن کمیشن نے گزشتہ سال اگست اور ستمبر کے دوران پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور پارٹی رہنماؤں اسد عمر، فواد چوہدری، میاں شبیر اسماعیل اور دانیال خالد کھوکھر کے خلاف مبینہ طور پر غیر مہذب زبان استعمال کرنے پر توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے تھے۔ چیف الیکشن کمشنر اور ای سی پی اور ان سے کہا کہ وہ ذاتی طور پر یا اپنے وکلاء کے ذریعے کمیشن کے سامنے پیش ہو کر اپنا موقف بیان کریں۔

الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق، سیکشن 10 جس کا عنوان "توہین کی سزا کا اختیار ہے" میں کہا گیا ہے کہ "الیکشن کمیشن کسی بھی شخص کو توہین عدالت اور توہین عدالت آرڈیننس، 2003 کے تحت سزا دینے کے لیے ہائی کورٹ کے برابر اختیار استعمال کر سکتا ہے۔  یا توہین عدالت سے متعلق کوئی دوسرا قانون اس کے مطابق نافذ العمل ہوگا۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے ہائی کورٹس سے الزامات سے اعلانیہ ریلیف بھی طلب کیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق آج جاری کردہ سات صفحات پر مشتمل دستاویز، میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 10 کے تحت انتخابی ادارے کی جانب سے جواب دہندگان کے خلاف شروع کی گئی کارروائی کو "جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے"۔

"لیکن ای سی پی کو اس سیکشن کے تحت حتمی احکامات پاس کرنے سے روک دیا گیا ہے۔"

حکم نامے میں روشنی ڈالی گئی کہ ہائی کورٹس نے کمیشن کو اس کے ذریعہ شروع کیے گئے معاملے میں کارروائی کرنے سے نہیں روکا تھا اور جواب دہندگان نے اس افسر کی "مبینہ نااہلی" کے بارے میں اعتراضات اٹھائے تھے جس نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔

"چونکہ یہ اعتراضات ای سی پی کے سامنے سیکشن 10 کے تحت زیر التواء کارروائی میں اٹھائے گئے ہیں، اس لیے کسی بھی حتمی حکم کو پاس کرنے سے پہلے ان پر غور کرنے اور فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

 

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی وارننگ دیدی

منگل کو ای سی پی کے چار رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔    اس کے علاوہ، انتخابی نگراں ادارے نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو انتباہ بھی کیا کہ اگر وہ توہین عدالت کی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے 17 جنوری کو کمیشن کے سامنے پیش نہ ہوئے تو ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جائیں گے۔

سماعت کے دوران عمران اور فواد کے وکیل علی بخاری نے موقف اختیار کیا کہ فواد کی والدہ بیمار ہیں اور لاہور کے اسپتال میں زیر علاج ہیں - ان کا مزید کہنا تھا کہ فواد کے بھائی فیصل کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل تھے۔ ’’دونوں بھائی اپنی ماں کے ساتھ ہیں‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین، جو نومبر میں ہونے والے ایک حملے میں لگنے والے گولیوں کے زخموں سے ابھی تک صحت یاب ہو رہے ہیں، انہیں ابھی تک سفر کے لیے کلیئر نہیں دیا گیا تھا۔

دریں اثنا، عمر کے وکیل ایڈووکیٹ انور منصور نے کہا کہ ان کے موکل نے ای سی پی کی سماعت میں شرکت کا ارادہ کیا تھا لیکن وہ ایسا کرنے سے قاصر تھے۔ ایڈووکیٹ منصور نے ای سی پی کو یقین دلایا کہ وہ اگلی سماعت پر شوکاز نوٹس کا جواب دیں گے۔ یہ سماعت 17 جنوری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔


کوئی تبصرے نہیں

Feel free to tell us about any query and suggestion

Jason Morrow کی طرف سے پیش کردہ تھیم کی تصویریں. تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.